میری کئی ایک دوست ہیں جو اس طمانیت سے زندگی بسر کر رہی ہیں جیسے سچ Ù…Ú† خوش ہیں۔ انہوں Ù†Û’ خوبصورت تندرست نوجوانوں Ú©Ùˆ دیکھا اور ان سے شادیاں کرلیں۔ اب وہ اگر تصویریں بنانے Ú©Û’ لیے بیٹھتی ہیں تو وہ الگ بیٹھ کر تمباکو پیتے ہیں اور دل میں اپنی بیوی Ú©Ùˆ کوستے ہیں۔وہ اگر پیانو پر بیٹھتی ہیں تو وہ خوابگاہ کا دروازہ بند کرکے سوجاتے ہیں یا اوولٹین Ú©Û’ لیے چلاتے ہیں۔ وہ اپنی نظم سناتی ہیں تو وہ الوؤں Ú©ÛŒ طرØ+ منہ دیکھتے ہیں اور گلا پھاڑپھاڑ کر ہنستے ہیں۔ وہ اصل زندگی Ú©Ùˆ آہستہ آہستہ بھول جاتی ہیں اور پھر کمتر راØ+توں Ú©Û’ لیے اپنے خاوندوں Ú©ÛŒ طرف راغب ہوتی ہیں۔ وہ ان سے Ù…Ø+بت کرتی ہیں کیونکہ وہ انہیں عمدہ عمدہ لباس خریدکردیتے ہیںیا دور دراز مقامات پر تفریØ+ Ú©Û’ لیے Ù„Û’ جاتے ہیں یا ہر سال نئی کار خریدتے ہیں یا بل اسٹیشنوں پر مکانات تعمیر کرتے ہیں۔ ان Ú©ÛŒ زندگی Ú©ÛŒ سب سے بڑی مسرتیں وہ آسائشیں ہیں جو ان Ú©Û’ شوہر ان Ú©Û’ لیے خرید سکتے ہیں اور جن Ú©ÛŒ وہ ان سے توقع رکھتی ہیں۔ وہ خوش ہیں کہ ان Ú©Û’ بچے ہیں اور ایک شخص ہے جو ان Ú©Û’ بچوں کا باپ ہے اور ان کاایک مکمل ،مطمئن خاندان ہے۔ وہ خوش ہیں کیونکہ وہ جانتی ہی نہیں کہ کسی اور Ú©Û’ ساتھ وہ اس سے کہیں بہتر طریقے پر زندگی گذار سکتی تھیں۔ وہ ان بلیوں اور خرگوشوں اور دوسرے پالتو جانوروں Ú©ÛŒ طرØ+ ہیں جو ہر اس شخص سے Ù…Ø+بت کرنے لگتے ہیں جو ان Ú©Ùˆ کھاناکھلاتا اور نہلاتا ہے۔ تم Ù†Û’ دیکھا Ù…Ø+بت کیسے دھوکا دیتی ہے۔

اداس نسلیں۔
عبداللہ Ø+سین